[rtl]آنسو ، اشکی غدود (Lacrimal Glands) کی رطوبت ہیں۔ یہ آنکھ کے ڈھیلے (Eyeball) کی شفاف بیرونی تہ یا جھلی، قرنیہ (Cornea) کو مسلسل دھوتے رہتے ہیں ۔ یہ اس پر موجود بیرونی ذرات مثلاً گردیابال وغیرہ مسلسل صاف کر تے رہتے ہیں۔ آنسو ، قرنیہ کو خشک ہونے سے بھی بچاتے ہیں۔ قرنیہ کے خشک ہونے کا نتیجہ اندھے پن کی صورت میں نکل سکتا ہے۔ ہر آنکھ میں، آنکھ کے پپوٹے (Eyelid) کے پیچھے ایک اشکی غدود موجود ہوتا ہے.[/rtl]
[rtl] یہ آنکھ کے پپوٹے کے نیچے موجود چھوٹی چھوٹی نالیوں کے ذریعے اپنا مائع خارج کرتے ہیں۔ ہر بار آنکھ جھپکانے کی صورت میں اشکی غدود سے مائع ان نالیوں میں پہنچ جاتا ہے۔ جب کوئی شخص شدید جذبات ، جیسا کہ غم یا غصے کے زیراثر ہوتا ہے تو اشکی غدود کے گرد موجود عضلات تن جاتے ہیں اور آنسو خارج ہونے لگتے ہیں۔ دل کھول کر ہنسنے کی صورت میں بھی یہی عمل وقوع پذیر ہوتا ہے۔ آنکھ کے ڈھیلوں پر سے گزرنے اور انہیں دھونے کے بعد ، آنسو آنکھ کے اندرونی حصے میں موجود اشکی نالیوں (Lacrimal Ducts) سے باہر چہرے پر بہنے لگتے ہیں۔[/rtl]
حقائق:
بیشتر نمکیات محلول پر مشتمل آنسوئوں میں بیکٹیریا کے خلاف مدافعت کرنے والے مادے بھی پائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان میں پروٹین ہوتی ہے، جو آنکھوں کو مختلف بیماریوں سے محفوظ رکھتی ہے۔
[rtl] یہ آنکھ کے پپوٹے کے نیچے موجود چھوٹی چھوٹی نالیوں کے ذریعے اپنا مائع خارج کرتے ہیں۔ ہر بار آنکھ جھپکانے کی صورت میں اشکی غدود سے مائع ان نالیوں میں پہنچ جاتا ہے۔ جب کوئی شخص شدید جذبات ، جیسا کہ غم یا غصے کے زیراثر ہوتا ہے تو اشکی غدود کے گرد موجود عضلات تن جاتے ہیں اور آنسو خارج ہونے لگتے ہیں۔ دل کھول کر ہنسنے کی صورت میں بھی یہی عمل وقوع پذیر ہوتا ہے۔ آنکھ کے ڈھیلوں پر سے گزرنے اور انہیں دھونے کے بعد ، آنسو آنکھ کے اندرونی حصے میں موجود اشکی نالیوں (Lacrimal Ducts) سے باہر چہرے پر بہنے لگتے ہیں۔[/rtl]
حقائق:
بیشتر نمکیات محلول پر مشتمل آنسوئوں میں بیکٹیریا کے خلاف مدافعت کرنے والے مادے بھی پائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان میں پروٹین ہوتی ہے، جو آنکھوں کو مختلف بیماریوں سے محفوظ رکھتی ہے۔