شاھراہ ریشم کا دوسرا نام شاھراہ قراقرم ہے۔ یہ 1300 کلومیٹر طویل ہے۔ اس کا پاکستانی حصہ 860 کلومیٹر ہے۔ جو ایبٹ آباد سے خنجرآب تک ہے، جب کہ چین میں اس کی لمبائی 494 کلومیٹر ہے۔ اس کی انتہائی بلندی 15397 میٹر ہے۔ اس سڑک کی تعمیر میں پاکستان کی جانب سے جدید انداز میں 1966 میں پاک فوج نے شروع کی جو 13 برس میں 1979 میں مکمل ہوئی، اس کی تعمیر میں ہر کلومیٹر پر ایک سپاہی شہید ہوا۔ یہ شاہراہ یکم مئی سے 31 دسمبر تک کھلی رہتی ہے۔ جولائی اگست میں بارشوں کے دوران لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے خطرناک ہو جاتی ہے اور دسمبر کے آخر میں دوبارہ برف باری کی وجہ سے بند کردی جاتی ہے۔
یہ شاہراہ چار ایٹمی قوتوں روس، چین، بھارت اور پاکستان کے درمیان واقع ہے۔ یوں دفاعی لحاظ سے یہ پاکستان کی اہم ترین شاہراہ ہے۔ (یاسر خان سواتی)
یہ شاہراہ چار ایٹمی قوتوں روس، چین، بھارت اور پاکستان کے درمیان واقع ہے۔ یوں دفاعی لحاظ سے یہ پاکستان کی اہم ترین شاہراہ ہے۔ (یاسر خان سواتی)