مٹر بنیادی طور پر جنوبی یورپ کا مقامی پودا ہے مگر اب دنیا بھر میں کاشت کیا جاتا ہے۔ مٹر کی پھلیوں سے حاصل ہونے والا بیج بطور سبزی استعمال ہوتا ہے۔ مٹر ٹھنڈے موسم کی سبزی ہے۔ یہ پھلی دار پودا ہوتا ہے۔ جس میں سبز، جامنی یا ہلکے سنہری رنگ کے بیج ہوتے ہیں۔ مٹر کے دانوں کو طرح طرح کے پکوان کی تیاری میں استعمال کیا جاتا ہے۔
مٹر کے دانے کاربوہائیڈریٹس، چکنائیاں، پروٹین، وٹامن اے، وٹامن بی ون، وٹامن بی ٹو، بی تھری،بی سکس اور وٹامن بی نائن کے علاوہ بیٹا کیروٹین اور وٹامن سی کا خزانہ لیے ہوتے ہیں۔ ان کے علاوہ کیلشیم ، پوٹاشیم، آئرن، میگنیشیم، فاسفورس اور زنک بھی مٹر کے دانوں سے حاصل ہوتے ہیں۔ امریکہ، برطانیہ، ہنگری، سیربیا اور فرانس وغیرہ میں مٹر کا سوپ بڑے شوق سے پیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ مٹر کے دانوں کو خشک کر کے مونگ پھلی کی طرح کھایا جاتا ہے۔ پاکستان، بھارت، ایران ، بنگلہ دیش اور افغانستان میں مٹر کا پلائو بڑے شوق سے کھایا جاتا ہے۔
مٹر کے دانے کاربوہائیڈریٹس، چکنائیاں، پروٹین، وٹامن اے، وٹامن بی ون، وٹامن بی ٹو، بی تھری،بی سکس اور وٹامن بی نائن کے علاوہ بیٹا کیروٹین اور وٹامن سی کا خزانہ لیے ہوتے ہیں۔ ان کے علاوہ کیلشیم ، پوٹاشیم، آئرن، میگنیشیم، فاسفورس اور زنک بھی مٹر کے دانوں سے حاصل ہوتے ہیں۔ امریکہ، برطانیہ، ہنگری، سیربیا اور فرانس وغیرہ میں مٹر کا سوپ بڑے شوق سے پیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ مٹر کے دانوں کو خشک کر کے مونگ پھلی کی طرح کھایا جاتا ہے۔ پاکستان، بھارت، ایران ، بنگلہ دیش اور افغانستان میں مٹر کا پلائو بڑے شوق سے کھایا جاتا ہے۔