Rashid Ali Parchaway

راشید صاحب کے لیے اطلاع ہے کہ آنے والے وقت میں اپ کمپیوٹر کے ماہرین میں شمار ہونگے انشاء اللہ


Join the forum, it's quick and easy

Rashid Ali Parchaway

راشید صاحب کے لیے اطلاع ہے کہ آنے والے وقت میں اپ کمپیوٹر کے ماہرین میں شمار ہونگے انشاء اللہ

Rashid Ali Parchaway

Would you like to react to this message? Create an account in a few clicks or log in to continue.

Jamal Abad Michni Parchaway.

Keywords

Affiliates


free forum

Forumotion on Facebook Forumotion on Twitter Forumotion on YouTube Forumotion on Google+


    دہشت گردی مخالف قانون

    Admin
    Admin
    Admin
    Admin


    Posts : 527
    Join date : 09.10.2014

    دہشت گردی مخالف قانون Empty دہشت گردی مخالف قانون

    Post by Admin Tue Nov 10, 2015 4:33 am

    دہشت گردی ایکٹ 2000 (ٹیررازم ایکٹ 2000)

    قانون دہشت گردی 2000 (ٹیررازم ایکٹ2000) سابقہ دہشت گردی کا سدّ باب کرنے والے قانون کی اصلاح کرتا ہے  ، اس میں وسعت پیدا کرتا ہے اور خاص طور پر اس میں استحکام پیدا کرتا ہے۔

    سابقہ قانون دراصل شمالی آئر لینڈ سے متعلق دہشت گردی کے جواب میں تشکیل دیا گیا تھا اور بین الاقوامی دہشت گردی کے بعض شقوں پر بھی ان آئینی ضابطوں کا اطلاق ہوتا تھا۔  دہشت گردی ایکٹ 2000 (ٹیررازم ایکٹ 2000) کا اطلاق دہشت گردی کی تمام اقسام پر ہوتا ہے۔ 

    اس ایکٹ کا اطلاق سارے برطانیہ میں دہشت گرد گروہوں پر پابندی، وہ اپیلیں جو اس پابندی کو چیلینج کرتی ہوں، وہ جرائم جو دہشت گردوں کے املاک سے منسلک ہوں (وہ املاک جو دہشت گردی کے لئیے استعمال کئے جاتے ہوں اور دہشت گردی کی کاروائیوں کو آگے بڑھاتے ہوں) اور دہشت گردی کی سد باب کے لئیے پولیس کے اختیارات پرہوتا ہے۔

    ایکٹ کے تحت لئے جانے والے اقدامات کی رپورٹ پارلیمنٹ کو پیش کی جاتی ہے جسے ایک خود مختار مبصّر لارڈ کارلائل آف برّیو کیو سی تحریرکرتا ہے۔

    قانون  مخالف دہشت گردی، جرم اور سلامتی 2001 (اینٹی ٹیرر ازم، کرائم اینڈ سیکیورٹی ایکٹ 2001 ۔ اے ۔ ٹی ۔ سی ۔ ایس ۔ اے)

    11 دسمبر 2001 کے دہشت گرد حملے کے نتیجے میں برطانیہ پر بڑھتے ہوۓ دہشت گرد حملوں کے مد نظر دسمبر 2001 میں پارلیمنٹ نے قانون محالف دہشت گردی، جرم اور سلامتی (اے ۔ ٹی۔ سی ۔ ایس ۔ اے) کی منظوری دی۔

    اے ۔ ٹی ۔ سی ۔ایس۔ اے کی تشکیل میں ایسے اقدامات کا سلسلہ شامل کیا گیا ہے جو دہشت گردی میں براہ راست ملّوث ہونے والے یا دہشت گردی میں تعاون کرنے والے افراد کی مخالفت کرنے والی اتھاریٹیز کے اختیارات میں وسعت پیدا کرتا ہے۔ اس ایکٹ کےخاص ضابطے حسب ذیل بیان کئیے گئے ہیں:

    (1) دہشت گردی کے مالی ذرائع ۔  دہشت گرد تنظیموں اورافراد جن سے حکومت برطانیہ یا اس کے شہریوں کو خطروں کا امکان ہو، کے اثاثوں کو منجمد کرنے کے لئے پولیس کے اختیارات، مالی اداروں کو معلومات کے انکشاف کرنے کا پابند بنانے اور کرنسی تبدیل کرنے والے اداروں پر اضافی نگرانی کے لئے اقدامات۔

    (2) معلومات تک رسائ ۔ خزانہ اور محصولات ( ہر میجیسٹی ریوینیو اینڈ کسٹم) کو  سیکیورٹی اور انٹیلیجنس ایجنسیوں اور قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں پرمعلومات  کے انکشاف کرنے کی اجازت؛ مال اور افراد بردارکارندوں کی معلومات تک بہتر رسائ (مسافروں اور سامان کے بارے میں معطیات [ ڈیٹا])، اور ایجنسیوں کے درمیان معلومات کے تبادلے کی صلاحیت؛ مواصلات سے متعلق ڈیٹا کو قبضے میں رکھنے کے لئیے قانونی ضابطے۔

    (3) متعدد قانونی دفعات جس میں فضائ، کیمیائ، حیاتیاتی اور جوہری سلامتی ۔ تحفظ کے مدّ نظر کسی طیّارے کو روکنے اور فضائ مسافروں کی تلاشی لینے کے اختیارات دیئے گئے ہیں؛ نئے جرائم جن کا تعلق خطرناک اشیاء کے سلسلے میں افواہ سے ہو اور مہلک بیماریوں کا ذخیرہ رکھنے والی لیباریٹریوں پر سخت قوانین؛ سول نیوکلیائ انڈسٹری میں تحفظ۔.

    (4) امیگریشن قانون ۔ اس سیکشن کی جگہ قانون دہشت گردی روک تھام 2000 (پریونشن آف ٹیررازم ایکٹ 2000 ) نے لی ہے۔ (دیکھئے نیچے)۔

    (5) پولیس کے اختیارات ۔ پولیس کوکئ طرح کے اختیارات دیۓ گۓ ہیں مثال کے طور پر فوٹو کھینچنا، تلا شی لینا اور چھان بین کرنا جس میں بہروپ کو بے نقاب کرنا شامل ہے تاکہ اس کی شناخت قائم کی جاۓ۔ علاقوں سے مستشناء فورسز جیسے برٹش ٹرانسپورٹ پولیس، منسٹری آف ڈفنس پولیس کے قانونی اختیارات کی وضاحت کرنا۔  

    قانون انسداد دہشت گردی 2005 (پریونشن آف ٹیرر ازم ایکٹ 2005)

    قانون انسداد دہشت گردی 11 مارچ 2005 کو نافذ کیا گیا۔ یہہ قانون دہشت گردی اور جرم مخالف اور سلامتی 2001 (اینٹی ٹیرر ازم، کرائم اینڈ سیکیورٹی ایکٹ 2001) کے سیکشن 4 کا قائم مقام ہے۔ یہہ قانون وزیر داخلہ کو مشتبہ دہشت گردوں چاہے وہ برطانوی ہوں یا غیر ملکی قومیت کے حامل ہوں، کے خلاف کنٹرول آرڈرز بنانے کا اختیار دیتا ہے۔

    ان کنٹرول آرڈرزمیں کئی ممکنہ شرائط شامل ہیں جیسے موبائیل فون یا انٹرنیٹ کے استعمال پر ممانعت، نقل و حرکت اور سفر کرنے پر پابندیاں، نامی افراد کے ساتھہ ملنے جلنے پر پابندیاں، اورکرفیو کے پابند افراد کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لیئے برقی لیبل کا استعمال۔

    قانون دہشت گردی 2006

    قانون دہشت گردی 2006 کا نفاذ 30 مارچ 2006 کو ہوا۔ یہہ قانون حسب ذیل سرگرمیوں کو مجرمانہ قرار دیتا ہے:

    دہشت گردی کی ہمّت افزائ بشمول دہشت گردی کو کارنامہ بنا کر پیش کرنا، دہشت گردی پر مطبوعات جس میں انتہا پسندوں کی کتابوں کی دکانیں بھی شامل ہیں، انٹرنیٹ پر سرگرمیاں، دہشت گردی کا پلان تیار کرنے یا ایسا کرنے کے لیئے کسی کی مدد کرنا، دہشت گردی کی ٹریننگ دینے یا ٹریننگ کے حصول کی خاطر دہشت گردوں کے کیمپ میں شرکت کرنا۔


      Current date/time is Mon May 20, 2024 8:51 am