Rashid Ali Parchaway

راشید صاحب کے لیے اطلاع ہے کہ آنے والے وقت میں اپ کمپیوٹر کے ماہرین میں شمار ہونگے انشاء اللہ


Join the forum, it's quick and easy

Rashid Ali Parchaway

راشید صاحب کے لیے اطلاع ہے کہ آنے والے وقت میں اپ کمپیوٹر کے ماہرین میں شمار ہونگے انشاء اللہ

Rashid Ali Parchaway

Would you like to react to this message? Create an account in a few clicks or log in to continue.

Jamal Abad Michni Parchaway.

Keywords

Affiliates


free forum

Forumotion on Facebook Forumotion on Twitter Forumotion on YouTube Forumotion on Google+


    اپریل فول کی حقیقت

    Admin
    Admin
    Admin
    Admin


    Posts : 527
    Join date : 09.10.2014

    اپریل فول کی حقیقت Empty اپریل فول کی حقیقت

    Post by Admin Fri Dec 25, 2015 6:01 pm

    اپریل فول کی حقیقت

    اپریل لاطینی زبان کے لفظ اپریلس Aprillisیا اپرائر Aprireسے ماخوذ ہے ۔ جس کا مطلب ہے پھولوں کا کھلنا ، کونپلیں پھوٹنا، قدیم رومی قوم موسم بہار کی آمد پر شراب کے دیوتا کی پرستش کرتی اور اسے خوش کرنے کے لئے لوگ شراب پی کر اوٹ پٹانگ حرکتیں کرنے کےلئے جھوٹ کا سہارا لیتے ہیں۔ یہ جھوٹ رفتہ رفتہ اپریل فول کا ایک اہم حصہ بلکہ غالب حصہ بن گیا۔ مغربی ممالک میں*یکم اپریل کو عملی مذاق کا دن قرار دیا جاتا ہے۔ اس دن ہر طرح کی نازیبا حرکات کی چھوٹ ہوتی ہے اور جھوٹے مذاق کا سہارا لے کر لوگوں کو بےوقوف بنایا جاتا ہے۔
    افسوس صد افسوس یہ فضول اور فول رسم مسلم معاشرے کا ایک اور لازم حصہ بن چکی ہے اور مسلمان اپنے ہی بہن بھائیوں کی تباہی و بربادی پر خوشی کا دن مناتے ہیں۔ اور اپنے ہی مسلمان بھائیوں کو فول بنا کر ، ان کو مصیبت و پریشانی میں مبتلا کرکے خوش ہوتے ہیں۔
    اپریل فول کی حقیقت:
    جب عیسائی فوج نے اسپین کو فتح کیا تو اس وقت اسپین کی زمین پر مسلمانوں کا اتنا خون بہایا گیا کہ فاتح فوج کے گھوڑے جب گلیوں سے گزرتے تھے تو ان کی ٹانگیں گھٹنوں تک مسلمانوں کے خون میں ڈوبی ہوئیں تھیں۔ جب قابض افواج کو یقین ہوگیا کہ اب اسپین میں*کوئی بھی مسلمان زندہ نہیں بچا تو انہوں نے گرفتار مسلمان فرماں روا کو یہ موقع دیا کہ وہ اپنے خاندان کے ساتھ واپس مراکش چلاجائے جہاں سے اس کے ابائو اجداد آئے تھے۔ قابض فوج غرناطہ سے کوئی بیس کلو میٹر دور ایک پہاڑی پر اسے چھوڑ کر واپس چلی گئی۔
    جب عیسائی افواج مسلمانوں کے اپنے ملک سے نکال چکیں تو پھر حکومتی جاسوس گلی گلی گھومتے رہے کہ کوئی مسلمان نظر آئے تو اسے شہید کردیا جائے۔ جو مسلمان زندہ بچ گئے وہ اپنے علاقے چھوڑ کر دوسرے علاقوں میں*جابسے اور وہاں جاکر اپنے گلوں میں صلیبیں ڈال لیں*اور اپنے نام عیسائیوں جیسے رکھ لئے ۔ اب بظاہر اسپین میں*کوئی مسلمان نظر نہیں آرہا تھا ۔ مگر اب بھی عیسائیوں کو یقین تھا کہ سارے مسلمان قتل نہیں ہوئے بلکہ کچھ چھپ کر اور کچھ اپنی شناخت چھپا کر زندہ ہیں۔اب مسلمانوں کو باہر نکالنے کی تراکیب سوچی جانے لگیں اور پھر ایک منصوبہ بنایا گیا۔ پورے ملک میں اعلان کیا گیا کہ یکم اپریل کو تمام مسلمان غرناطہ میں اکٹھے ہوجائیں تاکہ انہیں ان ممالک میں بھیج دیا جائے جہاں وہ جانا چاہتے ہیں۔ اب چونکہ ملک میں امن قائم ہوچکا تھا اور مسلمانوں کو خود کو ظاہر کرنے میں*کوئی خوف محسوس نہ ہوا۔ مارچ کے پورے مہینے میں*اعلانات ہوتے رہے ۔ الحمراء کے نزدیک بڑے بڑے میدانوں میں خیمے نصب کردئیے گئے اور بحری جہاز آکر بندرگاہ پر لنگر انداز ہوتے رہے۔ مسلمانوں کو ہرطریقے سے یقین دلایا گیا کہ انہیں کچھ نہیں کہا جائے گا۔ جب مسلمانوں کو یقین ہوگیا کہ اب انہیں کچھ نہیں کہا جائے گا تو وہ سب غرناطہ میں*جمع ہونا شروع ہوگئے۔ اس طرح حکومت نے تمام مسلمانوں کو ایک جگہ اکٹھا کرلیا اور ان کی خوب خاطر مدارت کی گئی۔
    یہ کوئی پانچ سو برس پہلے یکم اپریل کا دن تھا ، جب تمام مسلمانوں کو ایک بحری جہاز میں بٹھایا گیا ۔ مسلمانوں کو اپنا ملک چھوڑتے ہوئے بڑی تکلیف ہورہی تھی مگر انہیں*یہ بھی اطمینان تھا کہ چلو شکر ہے جان تو بچ رہی ہے۔ دوسری طرف عیسائی حکمران اپنے محلوں میں*جشن منانے لگے ۔ جرنیلوں نے مسلمانوں کو الوداع کہا اور جہاز وہاں سے چل دئیے۔ ان مسلمانوں میں بوڑھے، جوان، خواتین، بچے اور کئی مریض شامل تھے۔جب جہاز سمندر کے عین درمیان میں*پہنچا تو ایک سوچے سمجھے منصوبہ کے تحت تمام مسلمانوں کو گہرے پانی میں ڈبودیا گیا اور یوں وہ تمام مسلمان ہمیشہ کےلئے ابدی نیند سو گئے۔
    مسلمانوں کی ہلاکت کے بعد اور انہیں دھوکہ دینے کے بعد اسپین بھر میں جشن منایا گیا کہ ہم نے کس طرح اپنے دشمنوں کو بے وقوف بنایا ۔ پھر یہ دن اسپین کی سرحدوں سے نکل کر پورے یورپ میں فتح کا عظیم دن بن گیا۔ اور اسے انگریزی میں First April Fool
     کا نام دیا گیا یعنی “یکم اپریل کے بے وقوف” آج بھی عیسائی اس دن کی یاد بڑے اہتمام سے مناتے ہیں*اور عیسائیوں کے ساتھ ساتھ ہمارے مسلمان بھائی بھی اس دن لوگوں کو بے وقوف بناتے ہیں*۔
    اس دن کے نقصانات:
    دشمنوں کی خوشی میں شامل ہونا۔
    نفاق میں ڈوب جانا۔
    جھوٹ بولنا اور ہلاکت پانا۔
    اللہ پاک کی ناراضگی مول لینا۔
    مسلمان بہنوں اور بھائیوں کی تباہی و بربادی کی خوشی منانا۔
    مسلمان بہن بھائیوں کو مصیبت میں ڈالنا۔
    دنیا و آخرت میں خسارہ و تباہی کمانا۔
    میری تمام دوست احباب سے گزارش ہے کہ وہ اس دن کسی سے جھوٹ بول کر یا کسی کو بے وقوف بنا کر خوش نہ ہوں ۔ اس سے ایک تو اللہ پاک ناراض ہوگا اور دوسرا اس دن شہید ہونے والے مسلمان بہنوں اور بھائیوں کی روحوں کو تکلیف ہوگی۔ ہاں اگر ہم اس دن نوافل ادا کرکے ہمارے شہید ہونے والے مسلمانوں کو ایصال ثواب کرسکیں تو اچھی بات ہے ۔
    اللہ پاک ہم سب کو ہدایت دے اور اچھائی کی توفیق دے۔
    آمین

      Current date/time is Fri Mar 29, 2024 9:27 am