جب گوگل نے لینکس پر مبنی اپنا ذاتی آپریٹنگ سسٹم جسے گوگل کروم کہا جاتا ہے بنانے کا فیصلہ کیا تو اس نے کینونکل لمیٹڈ جو مشہورِ زمانہ ابنٹو/لینکس آپریٹنگ سسٹم بناتے ہیں کی خدمات حاصل کیں، یہی وجہ ہے کہ گوگل کروم ابنٹو کے بہت سے اجزاء پر مشتمل ہے اور ڈبیانی پیکجنگ نظام کا استعمال کرتا ہے، علاوہ ازیں ابنٹو گوگل کے لیے کوئی اجنبی آپریٹنگ سسٹم نہیں ہے کیونکہ یہ ان کے دفاتر میں استعمال ہوتا ہے.
مسئلہ یہ ہے کہ گوگل نے دو ایسی حرکتیں کیں جن کی اس سے توقع نہیں کی جاسکتی تھی، پہلی یہ کہ اس نے کینونکل کا نام گوگل کروم کے ڈیولپروں کی فہرست میں شامل نہیں کیا، جس سے کینونکل کو سخت غصہ آیا، اس کا اظہار کینونکل کی انتظامیہ کے ایک رکن کے جواب سے ملتا ہے کہ جب اس سے ایک صحافی نے گوگل کروم آپریٹنگ سسٹم کے ڈیولپروں کی فہرست کے بارے میں پوچھا جسے گوگل نے شائع کیا تھا تو اس نے غصے میں جواب دیا: ” میں نے وہ فہرست نہیں دیکھی مگر میں گوگل کو کہنا چاہوں گا کہ ایک آسان اور طاقتور آپریٹنگ سسٹم بنانا سرچ انجن کے صفحے میں کسی خوبی کے شامل کرنے سے ہزار گنا مشکل ہے !! ”
شاید گوگل کو ابنٹو کا نام گوگل کروم سے منسوب کرنے میں شرم آتی ہے حالانکہ ابنٹو گوگل کروم کا آبائی نظام ہے جس پر وہ مبنی ہے..!!
گوگل کی دوسری حرکت پہلی حرکت سے بھی زیادہ شرمناک ہے، ڈیولپروں کے جس گروپ کو کینونکل نے گوگل کروم کی تیاری کے لیے گوگل کو بھیجا تھا انہیں گوگل نے بڑی بڑی تنخواہوں اور مراعات کی آفر دی تاکہ وہ کینونکل کے پاس کام چھوڑ کر اس کے پاس کریں، ان میں سے ایک ڈیولپر Upstart ٹیکنالوجی کا موجد تھا اور جس نے اپنی ایک بلاگ پوسٹ میں لکھا کہ ” میں نے گوگل کے پاس کام کرنے سے انکار کردیا کیونکہ جو تنخواہ انہوں نے مجھے آفر کی تھی وہ اس تنخواہ سے کم تھی جو مجھے کینونکل دے رہی ہے!! ”.
گوگل نے جو کیا وہ کام اور اداروں کے درمیان تعلقات کے اصولوں کے قطعی بر خلاف ہے.. اسی لیے کہتا ہوں: شرم گوگل کو مگر نہیں آتی !!
مسئلہ یہ ہے کہ گوگل نے دو ایسی حرکتیں کیں جن کی اس سے توقع نہیں کی جاسکتی تھی، پہلی یہ کہ اس نے کینونکل کا نام گوگل کروم کے ڈیولپروں کی فہرست میں شامل نہیں کیا، جس سے کینونکل کو سخت غصہ آیا، اس کا اظہار کینونکل کی انتظامیہ کے ایک رکن کے جواب سے ملتا ہے کہ جب اس سے ایک صحافی نے گوگل کروم آپریٹنگ سسٹم کے ڈیولپروں کی فہرست کے بارے میں پوچھا جسے گوگل نے شائع کیا تھا تو اس نے غصے میں جواب دیا: ” میں نے وہ فہرست نہیں دیکھی مگر میں گوگل کو کہنا چاہوں گا کہ ایک آسان اور طاقتور آپریٹنگ سسٹم بنانا سرچ انجن کے صفحے میں کسی خوبی کے شامل کرنے سے ہزار گنا مشکل ہے !! ”
شاید گوگل کو ابنٹو کا نام گوگل کروم سے منسوب کرنے میں شرم آتی ہے حالانکہ ابنٹو گوگل کروم کا آبائی نظام ہے جس پر وہ مبنی ہے..!!
گوگل کی دوسری حرکت پہلی حرکت سے بھی زیادہ شرمناک ہے، ڈیولپروں کے جس گروپ کو کینونکل نے گوگل کروم کی تیاری کے لیے گوگل کو بھیجا تھا انہیں گوگل نے بڑی بڑی تنخواہوں اور مراعات کی آفر دی تاکہ وہ کینونکل کے پاس کام چھوڑ کر اس کے پاس کریں، ان میں سے ایک ڈیولپر Upstart ٹیکنالوجی کا موجد تھا اور جس نے اپنی ایک بلاگ پوسٹ میں لکھا کہ ” میں نے گوگل کے پاس کام کرنے سے انکار کردیا کیونکہ جو تنخواہ انہوں نے مجھے آفر کی تھی وہ اس تنخواہ سے کم تھی جو مجھے کینونکل دے رہی ہے!! ”.
گوگل نے جو کیا وہ کام اور اداروں کے درمیان تعلقات کے اصولوں کے قطعی بر خلاف ہے.. اسی لیے کہتا ہوں: شرم گوگل کو مگر نہیں آتی !!
_____________
راشد صاحب
راشد صاحب